اسیر من

FreeImage

Poetry

࿐*💞𝔞ᔕʰⓘᔕʰ𝐪 💞*࿐ عجیب شور تھا معلوم نہیں کیوں لڑای تھی کچھ ٹوٹا بھی تھا ہاں مگر اواز نہیں سنای دی مجھے اس شور میں گھٹن محسوس ہوتی رہی میں نکلا تو فوراً سے در مقفل کرلیا گیا نہیں معلوم کہاں جاوں گا زندگی ملے گی یا اک پل میں ہی مٹی میں مل کے خاک ہو جاوں گا میں نکلا تو خوبصورت ساحل میرا مقدر تھا اہستہ اہستہ بوجھل قدموں سے چلتا رہا ساحل پہ اپنے قدموں کے نشاں چھوڑتا رہا یہ میری زندگی کا اک حسیں لمحہ تھا کہ حسین ساحل میرا مقدر تھا مگر میری زندگی بھی سراے میں رہنے والوں جیسی ہے جن کا کوی ٹھکانا نہیں ہوتا جوکبھی یونہی خوشی سے نکل پڑتے ہیں اور کبھی مجبوری میں،تو کبھی کسی غم میں میرے نکلنے سے بہت سے لوگوں پہ سوال کھڑے ہو گئے ہیں جانتے ہو وہ لڑای کس کی تھی دل اور دماغ کی جو ٹوٹا تھا وہ کسی کا دل تھا 💔 جو در تھا وہ انکھوں کا بھینچنا تھا اور وہ ساحل کسی کے حسیں رخسار اور میں کسی کے انکھ سے نکلا ہوا (انسو)پانی ہوں ہاں میں ہر دیار عشق میں بسنے والی کہانی ہوں اسیر ✍️___________💥🔥💔

Poetry