Hammad Hadier Naqvi2023/01/20 16:46
Follow

وقت بدلے گا تو ہر گام نظر آئیں گے

آگے بڑھتے ہی نئے نام نظر آئیں گے


آج بیکار سمجھتے ہیں بڑے لوگ مجھے

کل کلاں سب کو مرے کام نظر آئیں گے


جو سمجھتے ہیں مرا ان سے مخاطب ہونا

ان کو یہ شعر بھی الزام نظر آئیں گے


اب زمانے کو ضرورت ہے سو بھاؤ کر لیں

اب زمانے کو مرے دام نظر آئیں گے


جو دماغوں کے چراغوں کو رگڑتے ہی نہیں

ان کو کیسے ترے الہام نظر آئیں گے


میں جو جیتا تو خوشی سب کو برابر دوں گا

ہارنے والے بھی نہ ناکام نظر آئیں گے


ہم نے سورج سے بخاوت نہیں کرنی حیدر

ہم ستارے ہیں تہہِ شام نظر آئیں گے

حمادحیدرنقوی

Support this user by bitcoin tipping - How to tip bitcoin?

Send bitcoin to this address

0 comments