سکون


Human2023/03/04 23:42
Follow
سکون

یہ تمہیں سکوں کیوں نہیں پڑتا؟ 

انسان زندگی میں ہمیشہ سکون کا متلاشی رہا ہے۔ ہم کبھی اپنی خواہشات ، کبھی ضروریات اور کبھی اپنی آسائشوں میں سکون تلاش کرتے ہیں۔ کبھی وہ اپنی من پسند شخص کے ساتھ سکون ڈھونڈتا ہے کبھی وہ کسی اور چیز میں تلاش کرتا ہے۔ الغرض رہتا سکوں کی تلاش میں ہی ہے۔

اک دائمی سکوں کی تمنا ہے رات دن
تنگ آ گئے ہیں گردش شام و سحر سے ہم

سکون کے حصول کے لیے ہم اپنی خواہشات کا تعاقب کرتے ہیں۔ اور ایک خواہش پوری ہونے پر دوسری، دوسری پر تیسری اور یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ غالب نے کہا تھا

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے

ضروری نہیں ہم جس میں سکوں تلاش کریں ہمارے لیے اس میں سکوں ہوں۔ آپ نے دیکھا ہوگا بعض اوقات ہم وہ چیزیں حاصل کرنے کے بعد بھی بے چین رہتے ہیں۔ چیزوں اور کسی کے ذات کے حاصل کرتے وقتی راحت تو ملتی مگر دائمی نہیں۔  اس کی وجہ انسانی نفسیات اور Dopamine ہوتا ہے (اس پر پھر کبھی لکھیں گئیں )

دائمی راحت نہ ملنے کی وجہ صرف اتنی ہے کہ ہم اصل کو چھوڑ کر غیر میں سکوں تلاش کرتے ہیں اور بے سود تھک جاتے ہیں

سکون اس وقت ہمیں حاصل ہو گا جب ہم فی ذات (یعنی اپنے اندر) سکون پالیں اپنے اندر سکون تب آئے گا جب ہم اپنی اصل کی طرف لوٹیں گیں

اور ہماری اصل ہے کیا؟

ہماری اصل روح ہے اور انسانی جسم مادی چیز ہے یعنی غیر اگر ہم مادی چیزوں سے راغب ہو کر ان میں سکون تلاش کریں گیں تو سکون ہمیں نہیں مل سکتا۔ وقتی راحت تو مل سکتی ہے سکون نہیں۔ سکون اسی صورت میں ہمیں عطا ہو سکتا ہے جب ہمارا دل پر سکون ہو کیونکہ روح کا ٹھکانہ دل ہے۔

جاری ہے  ۔۔۔۔۔









Share - سکون

Follow Human to stay updated on their latest posts!

Follow

0 comments

Be the first to comment!

This post is waiting for your feedback.
Share your thoughts and join the conversation.