
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
بے باکی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن
مکاری و روباہی پہ اتراتا ہے مومن
جس رزق سے پرواز میں کوتاہی کا ڈر ہو
وہ رزق بڑے شوق سے کھاتا ہے مومن
کردار کا گفتار کا عمل کا مومن
قائل نہیں ہے ایسے کسی جنجال کا مومن
سرحد کا ہے مومن کوئی پنجاب کا ہے مومن
ڈھونڈنے سے بھی ملتا نہیں قرآن کا مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں
Follow Master Mind to stay updated on their latest posts!
0 comments
Be the first to comment!
This post is waiting for your feedback.
Share your thoughts and join the conversation.