وہ سرور کشور رسالت جو عرش پر جلوہ گر ہوئے تھے نئے نرالے طرب کے ساماں عرب کے مہمان کے لئے تھے چلا وہ سرو چماں خراماں نہ رک سکا سدرہ سے بھی داماں پلک جھپکتی رہی وہ کب کے سب این و آں سے گزر چکے تھے
Azhar Hamza Aliさんをフォローして最新の投稿をチェックしよう!
この投稿にコメントしよう!
この投稿にはまだコメントがありません。ぜひあなたの声を聞かせてください。